نوئیڈا،28؍مارچ (ایس او نیوز/آئی این ایس انڈیا )اتر پردیش کے گوتم بدھ نگر ضلع میں 12ویں کے طالب علم کی موت کے بعد احتجاج کے دوران مقامی لوگوں اور نائیجریائی طلباء کے درمیان ہوئی مارپیٹ کے سلسلے میں پولیس نے پانچ افراد کو گرفتار کیا ہے۔واقعہ کی معلومات دیتے ہوئے سینئر پولیس سپرنٹنڈنٹ دھرمیندر سنگھ نے کہاکہ این ایس جی سوسائٹی کا رہائشی 12ویں کا طالب علم منیش کھاری 23؍مارچ کی رات سے گھر سے لاپتہ تھا، 24؍مارچ کو وہ اپنی سوسائٹی کے باہر بے ہوش حالت میں پایا گیا ، اسے ایک پرائیوٹ اسپتا ل میں داخل کرایا گیا ،جہاں علاج کے دوران اس کی موت ہوگئی۔انہوں نے کہاکہ منیش کے والد کرن پال نے اپنی شکایت میں پانچ نائیجریائی طلبا ء پر الزام لگایا ہے کہ انہوں نے منیش کو نشیلی اشیاء دے کر اس کا قتل کیا ہے ۔
سنگھ نے کہاکہ کل رات سینکڑوں کی تعداد میں لوگ منیش کی موت کے لیے ذمہ دار افراد کی گرفتاری کیمطالبے کو لے پری چوک اور انسل پلازہ پر کینڈل مارچ نکال رہے تھے۔انہوں نے کہاکہ اسی درمیان وہاں سے گزر رہے کچھ نائیجریائی طلباء پر مشتعل ہجوم نے حملہ بول دیا۔افسر نے کہاکہ اس سلسلے میں ایک نائیجریائی طالب علم محمد ظہیرالدین نے سریندر، ابھیشیک، شیام لوہیا، وپن کھاری سمیت 1200لوگوں کے خلاف دفعہ 147، 148، 323، 307، 364اور 7کریمنل لاء ایکٹ کے تحت مقدمہ درج کرایا ہے۔انہوں نے بتایا کہ معاملے میں فوری کارروائی کرتے ہوئے پولیس نے آج صبح ابھیشیک اور شیام لوہیا سمیت پانچ افراد کو گرفتار کرلیا ہے۔سنگھ نے کہاکہ جائے حادثہ کے آس پاس لگے سی سی ٹی وی کیمروں کے فوٹیج کی مدد سے 54لوگوں کی شناخت کی گئی ہے، اس سلسلے میں جلد ہی اور گرفتاریاں ہوں گی۔اس معاملہ میں انسل پلازہ مال کی طرف سے بھی نامعلوم افراد کے خلاف مقدمہ درج کرایا گیا ہے۔
مظاہرین نے انسل مال میں بھی کل رات توڑ پھوڑ کی تھی اور کئی گاڑیوں کو نقصان پہنچا یا تھا۔مظاہرین کا الزام ہے کہ تعلیمی ویزا لے کر گریٹر نوئیڈا میں تعلیم حاصل کرنے آئے نائیجریائی طلبا ء منشیات کا کاروبار کر رہے ہیں۔واقعہ کے بعد مقامی لوگوں میں نائیجیریائی طلبا ء کے خلاف زبردست غم و غصہ ہے۔لوگوں کے غصے کو دیکھتے ہوئے پولیس نے احتیاطا ان سوسائٹیوں کے باہر پولیس فورس تعینات کر دیا ہے جہاں افریقی طلباء رہتے ہیں۔